طہارت کیا ہے؟

طہارت 
طہارت کے لفظی معنی پاکیزگی کے ہیں ۔ طہارت دو قسم کی ہے ایک طہارت ظاہری اور دوسری طہارت باطنی ۔ طہارت ظاہری کیلئے شرعاً پانی کا ہونا لازمی ہے۔جبکہ طہارت باطنی کیلئے توبہ، تلقین اور تصفیہ قلب ضروری ہے ۔ طہارت کا حکم ہمیں متعدد آیات الہی ، احادیث نبویہ اور اقوال عارفان حق سے ملتا ہے۔جیسا کہ اولین وحی الہی میں یہ حکم صادر ہوا وثیابک فطھر ’’اے محبوب اپنے کپڑوں کو صاف ستھرا رکھئیے‘‘ (المدثر:۲)۔ مشائخ عظام کا قول ہے کہ یہ حکم در پردہ مومنین کودیا جا رہا ہے۔اسی طرح دوسری جگہ ارشاد ہوا ان اللہ یحب المطھرین ’’بے شک اللہ تعالی صاف ستھرا رہنے والوں کو پسند فرماتا ہے‘‘۔ (توبہ: ۱۰۸)۔افعال رذیلہ مثلا تکبر ، جھوٹ ، چغلی ، غرور ،حسد ،کینہ ، غیبت وغیرہ سے طہارت باطنی ٹوٹ جاتی ہے ۔جو دوبارہ توبہ سے ہی ممکن ہوتی ہے ۔ 
(بحوالہ:اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال۔۔۔مصنف:سید سید علی ثانی گیلانی)

Comments

Popular posts from this blog

سیرت سوانح سید عبدالرزاق المعروف داتا شاہ چراغ لاہوریؒ

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر درود پاک پڑھنا چاہیے یا نہیں؟ بہت خوب صورت تحریر ضرور پڑھیں

عرس پاک سید سید محمد سائیں گیلانی القادری الشیخوی