ارکان ایمان کیا ہے؟ بہت ہی اعلی تحریر۔
ارکان ایمان
ارکان ایمان پانچ ہیں ۔ ایمان توحید ، رسالت ، ملائکہ ، کتب سماوی ، یوم آخرت اور تقدیر پر ایمان ۔ رسالت اسمیں ایسا جز ہے جو ایمان کلی ہے چونکہ توحید، ملائکہ، کتب تقدیر، آخرت سب اسی کی معرفت کے سبب ہیں ۔ اس ایک کا انکار تمام کا انکار شمار ہوگا چونکہ ارشاد ہوا ومن الناس من یقول امنا باللہ وبالیوم الاخر وما ھم بمؤمنین’’ لوگوں میں سے جو یہ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے اللہ اور یوم آخرت پر وہ ایمان والے نہیں‘‘(البقرہ :۸)۔چونکہ وہ توحید کے بعد رسالت کا اقرار نہیں کر رہے۔ارکان ایمان کا تعلق ظاہری اور باطنی دونوں طرح سے ہے۔ اقرا ر باللسان وتصدیق بالقلب زبان سے اقرار اور دل سے اسکی تصدیق لازم ہے۔صرف زبان کا اقرار قابل قبول نہ ہے ۔ ارشاد ہو ا قالت الاعراب امنا قل لم تؤمنو ا ولکن قولوا اسلمنا ولم ما یدخل الایمان فی قلوبکم ’’اعرابی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے اے محبوب (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) آپ فرمائیے کہ تم لوگ ایمان نہیں لائے بلکہ یوں کہو کہ ہم صرف اسلام لائے چونکہ ایمان ابھی تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا‘‘ ( الحجرات :۱۴) ۔
(بحوالہ:اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال۔۔۔مصنف:سید سید علی ثانی گیلانی)
Comments
Post a Comment