mohabat o ikhlas ksy khty han?محبت و اخلا ص کسے کہتے ہیں؟ ضرور پڑھیں۔
محبت و اخلاص
محبت سے مراد محبت الہی ہے ۔ حضور غوثؓ اعظم کا فرمان ہے کہ’’ بندہ اکثر شکایت کرتا ہے کہ محبت عارضی ثابت ہوتی ہے ۔ عارضی شے کی محبت عارضی ہی ہو گی۔اے خدا کے انعام یافتہ ! کیا تجھے پتہ نہیں کہ اسنے تجھے اپنے لئے پیدا کیا جبکہ تو غیر کیطرف جا رہا ہے‘‘۔
اخلاص اس عمل میں پختہ ہو جانے کا نام ہے ۔ اور اس عمل کو اللہ تعالی کیساتھ خالص کرلینے کا وما امروا الا لیعبداللہ مخلصین لہ الدین حنفاء(البینۃ:۵) ’’اور انکو یہی حکم دیا گیا کہ اللہ کی بندگی کریں مخلص ہوکر‘‘ اسی طرح فرمان الہی ہے کہ فسوف یاتی اللہ بقوم یحبھم ویحبونہ عنقریب اللہ تعالی ایسی قوم کو لے آئیں گے کہ اللہ ان سے محبت کرے گا اور وہ اللہ سے محبت کریں گے۔(مائدہ:۵۴)حضرت شبلی ؒ کاقول ہے کہ’’ محبت کو محبت ا س لیے کہتے ہیں کہ یہ محبوب کے سوا دل سے ہر چیز کو محو کر دیتی ہے ‘‘۔اور کامیابی کی دلیل ہے ۔ جیسا کہ حدیث میں ذکر ہوا المرء مع من احب(بخاری :کتاب الأدب) ’’انسان اس کے ساتھ ہوتا ہے جس سے وہ محبت کرے‘‘ ۔ تو اسطرح محبت کرنے والے اللہ کیساتھ ہوئے۔
ایک دفعہ حضرت ابو بکر شبلی ؒ پاگل خانہ میں بند کر دئیے گئے ۔ کچھ لوگ ملنے آئے تو پوچھا تم کون ہو ؟ کہنے لگے ہم تمہارے محب ہیں ، شبلی ؒ نے ان پر پتھر پھینکے تو بھاگ اٹھے حضرت شبلی ؒ نے آواز دے کر کہا محبت کا دعوی کرتے ہو تو تکلیف پر بھی صبر کرو۔
(بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)
Comments
Post a Comment