tobah kia h توبہ کیا ہے ؟ ایک مرتبہ ضرور پڑھیں
توبہ
توبہ کا مطلب ہے کہ بندہ اپنے مولا سے بخشش اور اسکی مہربانی مانگتا رہے ۔ اپنی بندگی پر فخر نہ کرے ۔ عبادات میں جو سب سے زیادہ اللہ تعالی کے ساتھ تعلق رکھتی ہے وہ توبہ ہی ہے ۔توبہ سے بندہ اپنا مقام پہچانتا ہے اور یہی بندہ کی شان ہے۔یاایھا الذین امنوا توبوا الی اللہ توبۃ نصوحا ’’اے ایمان والو اللہ کی طرف توبہ کرو صاف دل کی توبہ ‘‘ (التحریم :۸)اور جیسے اللہ گ کا فرمان ہے توبوا الی اللہ جمیعا اے ایمان والو تم سب اللہ کی طرف رجوع کرو (نور :۳۱) امام قشیری ؒ نے حضرت انسؓ بن مالکؓ کی سند سے حدیث نقل کی کہ فرمایا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) نے ما من شئی أحب الی اللہ من شاب تائباللہ تعالی کو نوجوان توبہ کرنے والے سے زیادہ کوئی چیز محبوب نہیں ۔احادیث میں الندم توبۃ یعنی ندامت توبہ ہے کے الفاظ بھی ملتے ہیں ۔ سالکین کیلئے توبہ سب سے پہلی منزل ہے اور طالبین کا پہلا مقام ہے۔ ارباب اہل سنت فرماتے ہیں کہ توبہ کے صحیح ہونے کی تین شرطیں ہیں ۔
(۱) جن امور میں شریعت کی مخالفت کی ہے ، ان پر اظہار ندامت ۔
(۲) اپنی لغزش و غلطی کو فوراً ترک کردینا ۔
(۳) یہ ارادہ کرنا کہ جو گناہ اس نے کیے ہیں ان کو دوبارہ نہ کرے گا ۔
(بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)
Comments
Post a Comment