رائے احمد خان کھرل شہید Rai Ahmad Khan Kharal Shaheed

رائے احمد خان کھرل شہیدؒ “

جنگ آزادی 1857ء کے ہیرو رائے احمد خان کھرل شہید۔

بہت سے غیر معلوم تاریخی در وا کرتی ہوئی یہ ایک خوب صورت کتاب ہے۔تاریخ پاک و ہند سے دلچسپی رکھنے والا ہر شخص جانتا ہے کہ ”راےء احمد خان کھرل شہید“کا شمار جنگ آزادی 1857ء کے مجاہدین کی صف اول میں ہوتا ہے۔

”رائے احمد خان کھرل شہید“

مصنف سید سید علی ثانی جیلانی،

یہ کتاب مجاہد اعظم ”رائے احمد خان کھرل شہید“اور ان کے ساتھیوں کی شخصیت کے گم شدہ نقوش اجاگر کرتی  ہے۔ 

یہ کتاب دس ابواب پر مشتمل ہے۔

باب اوّل میں ”1857ء کی جنگ آزادی کا پس منظر“بغاو ت یا حریت،نوواردر کی آمد،ایسٹ انڈیا کمپنی،سلطنت مغلیہ کا اختتام،ہندوستان میں انار کی،بہادر شاہ ظفر،حکومت انگلشیہ کی شرائط، طوائف الملوکی،کے حوالے سے ہے۔باب دوم:1857”ء کی تحریک آزادی کے حالات و واقعات“اس باب میں بغاوت کی ابتدائی وجوہات،بغاوت کی ابتداء، قیادت کا فقدان، بادشاہ ہادر شاہ ظفر کی بے بسی،حالات و واقعات، کے بارے میں بیان کیا گیا ہے۔باب سوم:”ضلع پاک پتن سے منٹگمری تک“ ضلع پاک پتن،ضلع گوگیرہ کا انتخاب، محل وقوع، ضلع منٹگمری کی تاریخی حیثیت، ساندل بار،تین باریں،کے متعلق پتہ بتاتاہے۔باب چہارم: ”شیخو شریف“ اس باب میں شیخو یا شیخو پورہ، شیخوشریف اور جھامرہ،نواح شیخو  شریف، کچھی والا جنگل،شیخوشریف پر انگریزی فوج کا ریڈ،خانقاہ شیخوشریف کے عقیدت مندان،ٹھٹہ شاہ اسوار،سید اسوارشاہ بخاری،مجاہدین کا دوسرا پڑاو،ان کے متعلق بیان کیا گیا ہے۔باب پنجم:”رائے شہید کے روسا،مسلمان مجاہدین“اس باب میں رائے احمد خان کھرل،میاں جیوے خان،مراد شاہ شیرازی، گلاب علی چشتی،انگریز کے ہندو اور سکھ وفادار،دھارا سنگھ،نہال سنگھ،ڈانگی سنگھ،کھیم سنگھ اور سپورن سنگھ بیدی،کھنیارام اروڑا،ماچھی سنگھ اروڑا،جماعت سنگھ کھتری، ان سب کے متعلق اس میں تحریر کیا گیا ہے۔باب ششم:”رائے احمد خان کھرل شہید کے احوال و اثار“ پس منظر،آئندہ نسل،وطن اصلی،نام و نسب،ولادت، اخلاق و عادات،شکل و شباہت،حسب و نسب،تعلیم و تربیت، اساتذہ کا گھرانہ،پیرو مرشداور بیعت،ننھال کے بارے میں،ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات،سماجی کارکن،سرکاری و درباری اثرو رسوخ،رائے شہید کی اپنے مرشد سے محبت و یگانگت،ایک اور روایت،جنگ کے حالات و واقعات، شہادت،مراد فتیانہ اور برکلے کا قتل،سرکی کہانی،مزار،محل وقوع، ازواج واولاد،ناموران اولاد رائے شہید،اسباب صلح،دھروٹہ کھرلاں،رائے شہید کی اولاد کی علاقوں میں،رائے عبد الوہاب خان کی اولاد،۔باب ہفتم:”انگریزی حکومت کے خطوط رائے احمد خان کے نام اور ان کا جواب“ تسلی نامہ بنام احمد خان،احمد خان کا خط جمال الدین رئیس ممدوٹ کے نام،احمد خان کا دوسرا خط جلال الدین رئیس ممدوٹ کے نام،ریذیڈنٹ لاہور کا خط جلال الدین ممدوٹ کے نام،جمال الدین کا کا خط سر فریڈرک ریذیڈنٹ لاہور و کمشنر اعلی کے نام،خطوط پر ایک نظر،۔باب ہشتم:”علاقائی ڈھولا جات“اس باب میں علاقائی ڈھولے قائین کرام کے ذوق مطالعہ کے لیے درج کیے گئے ہیں۔باب نہم:”شجرہ جات اولاد رائے شہید“ اس باب میں رائے احمد خان کھرل شہید کی اولاد کے شجرہ جات نقل کئے گئے ہیں۔ باب دہم:”ضمیمہ جات“اس باب میں تصاویرشخصیات و اماکن و دستاویزات، مصادر مراجع،حواشی نقل کئے گئے ہیں۔

یہ کتاب معلومات سے بھرپور ہے اس کتاب کی بہت شدت سے کمی محسوس کی جارہی تھی۔میری معلومات کے مطابق اس سے پہلے رائے احمد خان کھر ل شہید کے مکمل حالات و واقعات پر کوئی جامع کتاب موجود نہیں۔ اگر یہ کتاب نہ لکھی جاتی تو ہوسکتا ہے کہ تاریخ کے ایک سنہرے باب سے نوجوان نسل آشنا نہ ہوپاتی۔سید سید علی ثانی گیلانی کو صد ہا مبارک باد پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے رائے احمد خان کھرل شہید کے گم شدہ نقوش کو بہت باریک بینی سے جانچ پڑتال کر کے اجاگر کیااور زمانہ حوادثات کی نظر ہونے سے محفوظ کیا۔اس مشکل مرحلہ کا اندازہ ایک محقق ہی لگا سکتا ہے کہ ڈیڑھ دو سو سال پرانی تاریخ کو صحیح معنوں میں اجاگر کرنا اتنا آسان کام نہیں۔اس کتاب کی اشاعت کا سہرا ادارہ صوت ہادی شیخوشریف کے سر سجا ہے۔ ادارہ صوت ہادی کے کارکنان بھی مبارک باد کے مستحق ہیں جن کی ان تھک کاوشوں سے ادارہ مسلسل اشاعت کی بلندیوں تک پہنچ رہا ہے۔ ”رائے احمد خان کھرل شہیدؒ“کتاب چھپ کر منظر عام پر آچکی 

ہے۔قارئین کرام کو دعوت مطالعہ ہے۔

تحریر: محمد عباس افضل قادری     

قیمت کتاب: 500

کتاب ملنے کا پتہ:خانقاہ عالیہ قادریہ شیخوشریف اوکاڑہ پنجاب پاکستان۔

برائے رابطہ:عمر دراز قادری0306.1004721

محمد عباس افضل قادری:0300.8699721

پی،سی،ایس،آفیسرز کالونی،مکان نمبر 117B.viiساہیوال۔



Comments

Popular posts from this blog

سیرت سوانح سید عبدالرزاق المعروف داتا شاہ چراغ لاہوریؒ

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر درود پاک پڑھنا چاہیے یا نہیں؟ بہت خوب صورت تحریر ضرور پڑھیں

عرس پاک سید سید محمد سائیں گیلانی القادری الشیخوی