Posts

Showing posts from February, 2018

Tabaruqat ki Ahmiyat by Peer Syed Said Ali Sani gilani (P-2/2) Full hd

Image

Tabaruqat ki Ahmiyat by Peer Syed Said Ali Sani gilani (P-1/2) Full hd

Image

ربیع الاول کی خوشی منانا کیسا ہے؟ ایک مرتبہ ضرور سنیں۔12

mohabat o ikhlas ksy khty han?محبت و اخلا ص کسے کہتے ہیں؟ ضرور پڑھیں۔

Image
محبت و اخلاص محبت سے مراد محبت الہی ہے ۔ حضور غوثؓ اعظم کا فرمان ہے کہ’’ بندہ اکثر شکایت کرتا ہے کہ محبت عارضی ثابت ہوتی ہے ۔ عارضی شے کی محبت عارضی ہی ہو گی۔اے خدا کے انعام یافتہ ! کیا تجھے پتہ نہیں کہ اسنے تجھے اپنے لئے پیدا کیا جبکہ تو غیر کیطرف جا رہا ہے‘‘۔ اخلاص اس عمل میں پختہ ہو جانے کا نام ہے ۔ اور اس عمل کو اللہ تعالی کیساتھ خالص کرلینے کا وما امروا الا لیعبداللہ مخلصین لہ الدین حنفاء(البینۃ:۵) ’’اور انکو یہی حکم دیا گیا کہ اللہ کی بندگی کریں مخلص ہوکر‘‘ اسی طرح فرمان الہی ہے کہ فسوف یاتی اللہ بقوم یحبھم ویحبونہ عنقریب اللہ تعالی ایسی قوم کو لے آئیں گے کہ اللہ ان سے محبت کرے گا اور وہ اللہ سے محبت کریں گے۔(مائدہ:۵۴)حضرت شبلی ؒ کاقول ہے کہ’’ محبت کو محبت ا س لیے کہتے ہیں کہ یہ محبوب کے سوا دل سے ہر چیز کو محو کر دیتی ہے ‘‘۔اور کامیابی کی دلیل ہے ۔ جیسا کہ حدیث میں ذکر ہوا المرء مع من احب(بخاری :کتاب الأدب) ’’انسان اس کے ساتھ ہوتا ہے جس سے وہ محبت کرے‘‘ ۔ تو اسطرح محبت کرنے والے اللہ کیساتھ ہوئے۔ ایک دفعہ حضرت ابو بکر شبلی ؒ پاگل خانہ میں بند کر دئیے گئے ۔ کچھ لوگ ملنے...

tobah kia h توبہ کیا ہے ؟ ایک مرتبہ ضرور پڑھیں

Image
توبہ  توبہ کا مطلب ہے کہ بندہ اپنے مولا سے بخشش اور اسکی مہربانی مانگتا رہے ۔ اپنی بندگی پر فخر نہ کرے ۔ عبادات میں جو سب سے زیادہ اللہ تعالی کے ساتھ تعلق رکھتی ہے وہ توبہ ہی ہے ۔توبہ سے بندہ اپنا مقام پہچانتا ہے اور یہی بندہ کی شان ہے۔یاایھا الذین امنوا توبوا الی اللہ توبۃ نصوحا ’’اے ایمان والو اللہ کی طرف توبہ کرو صاف دل کی توبہ ‘‘ (التحریم :۸)اور جیسے اللہ گ کا فرمان ہے توبوا الی اللہ جمیعا اے ایمان والو تم سب اللہ کی طرف رجوع کرو (نور :۳۱) امام قشیری ؒ نے حضرت انسؓ بن مالکؓ کی سند سے حدیث نقل کی کہ فرمایا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) نے ما من شئی أحب الی اللہ من شاب تائباللہ تعالی کو نوجوان توبہ کرنے والے سے زیادہ کوئی چیز محبوب نہیں ۔احادیث میں الندم توبۃ یعنی ندامت توبہ ہے کے الفاظ بھی ملتے ہیں ۔ سالکین کیلئے توبہ سب سے پہلی منزل ہے اور طالبین کا پہلا مقام ہے۔ ارباب اہل سنت فرماتے ہیں کہ توبہ کے صحیح ہونے کی تین شرطیں ہیں ۔ (۱) جن امور میں شریعت کی مخالفت کی ہے ، ان پر اظہار ندامت ۔ (۲) اپنی لغزش و غلطی کو فوراً ترک کردینا ۔ (۳) یہ ارادہ کرنا کہ جو گناہ اس نے ک...

fnaho bqa kia h فنا و بقا کیاہے ؟

Image
فنا و بقا  فنا اپنے آپ کو ذات الہی میں گم کرنے کا نام ہے طالب کو چاہیے کہ دنیا کی ہر شے میں اللہ کی نشانیوں کا کھوج لگائے حتی کہ ہر شے بلکہ اپنا وجود بھی نظر نہ آئے یہ مقام فنا ہے ۔ اور بقا لقائے الہی کا نام ہے جس بقا سے پہلے فنا نہ ہو وہ بقا نہیں ہو سکتی بقا سالک کیلئے وہ مقام ہے جہاں پہنچ کر اسکو ہر شے میں اللہ ہی نظر آتا ہے۔ارشاد باری تعالی ہے کل من علیھا فان ویبقی وجہ ربک ذوالجلال والإکرام ’’ہر چیز فنا ہونے والی ہے اور تیرے رب کا وجہ باقی رہیگا جلالت والا اور لطف کرم والا‘‘۔ (الرحمن :۲۷) (بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)

صبر و شکر کیا ہے؟ ایک مرتبہ ضرور پڑھیں

Image
صبر و شکر  صبر اس کیفیت کا نام ہے کہ بندہ اللہ تعالی کے ہر نرم اور سخت فیصلہ کو مان لے ‘ مجبوراً نہیں بلکہ دل سے مطمئن ہو کر اور شکر اسکی دی ہوئی نعمتوں کااحسان مند ہونا ہے۔ شکر اور صبر کے درجات انکی کیفیات بڑھنے سے بڑھتے ہیں اور کمی کے باعث کم ہو جاتے ہیں جیساکہ ارشاد باری تعالی ہے لئن شکرتم لازیدنکم ’’ اگر تم شکر کروگے تو نعمتوں میں اضافہ کر دیا جائے گا‘‘ (ابراہیم :۷)۔اللہ تعالی فرماتا ہے واصبروا وصابروا ورابطوا واتقواللہ لعلکم تفلحون ’’صبر کرو اور مضبوطی سے ڈٹے رہو اور کفار کے سامنے لگے رہو ، اللہ سے ڈرو تاکہ تم مراد کو پہنچو(آل عمران:۲۰۰)پھر دوسری جگہ ارشاد ہوا انما یوفی الصابرون اجرھم  بغیر حساب بے شک صابروں کو انکا اجر بغیر حساب کے دیا جائے گا ۔ (زمر : ۲۲ ) (بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)

ذکر و فکر کیا ہے؟ zikaro fikar kya h

Image
ذکر و فکر  ذکر بولنے کی طاقت ہے اور فکر سوچنے کی طاقت ہے۔ ایک زبان و کلام سے متعلق ہے اور دوسری دل ودماغ کے متعلق ہے ۔ دونوں طاقتوں کو یک جا کرکے ذات خدا وندی کی طرف مرکوز کر لینے کی کیفیت کا نام ذکرو فکر ہے کہ زبان اسکے نام کا ورد کرے اور دل و دماغ اسکی تلاش میں گم رہیں ۔ ارشاد ہے کہ فاذکروانی اذکرکم ’’تم میرا ذکر کر و تو میں تمہیں یاد رکھوں گا‘‘۔(البقرہ :۱۵۲) ۔  (بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)

ارادت کیاہے۔ iradat kya h.

Image
ارادت  ارادت ، راہ طریقت کی ابتدا ہے اور یہ اللہ کی طرف جانے کا ارادہ کرنے والوں کی پہلی منزل کا نام ہے۔ اس صفت کو اردات اس لیے کہا گیا ہے کہ ارادہ ہر بات کا پیش خیمہ ہوتا ہے۔ اسی بابت ارشاد ہوتا ہے ۔ ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغداۃ والعشی یریدون وجھہ ’’جو لوگ اللہ کی خوشنودی کی خاطر دن رات اسے پکارتے ہیں آپ انہیں اپنے پاس سے نہ ہٹائیے‘‘۔ (انعام:۵۲)۔  (بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)

Anabat kya h.انابت کیا ہے؟ بہت ہی خوبصورت تحریر

Image
انابت  انابت کا مطلب ہے اپنے مقامات اور تعلقات دنیا کو چھوڑ کر خدا کی طرف رجوع کرنا ،خدائے حی قیوم نے فرمایا من خشی الرحمن بالغیب وجاء بقلب منیب ن ادخلو ھا بسلم ذلک یوم الخلود ’’جو ڈرا رحمان سے بن  دیکھے اور لایا رجوع والا دل ( اسے حکم دیا جائے گاکہ) داخل ہو اس (جنت) میں یہ ہمیشہ رہنے ولا دن ہے‘‘۔ ( ق : ۴۳) (بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)

معرفت کیا ہے؟۔ marfat kya h

Image
معرفت  معرفت کا مطلب ہے پہچاننا ۔ اسکی دو قسمیں ہیں معرفت نفسی اور معرفت الہی۔ معرفت نفسی ہے کہ من عرف نفسہ فقد عرف ربہ یعنی انسان کو اپنا آپ پہچان لینے سے معرفت الہی نصیب ہوتی ہے ٗجیسا کہ ارشاد الہی ہے سنُریھم آیاتنا فی الآفاق وفی انفسھم حتی یتبین لھم انہ الحق ’’ہم انکو اپنی نشانیاں دکھائیں گے اطراف عالم میں اور انکے نفوس میں تاکہ انکے لئے حق واضح ہوجائے‘‘۔ (حم السجدہ:۵۳ )  (بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)

صفات مؤمن کیا ہیں؟ sifat e momin

Image
صفات مؤمن  ہر مومن کیلئے تمام حالات میں تین چیزوں پر کاربند رہنا ضروری ہے۔ (۱) احکامات خدا وندی کی تعمیل کرے (۲) تمام ناپسندیدہ امور سے اجتناب کرے (۳) اور جو کچھ بارگاہ رب العزت سے مقدر ہے اس پر راضی رہے۔ ایک مؤمن کی ادنی کیفیت یہ ہے کہ وہ کسی حال میں بھی مذکورہ تینوں امور کو اپنے ہاتھ سے جانے نہ دے،اپنے قلب کو پوری طرح اس طرف متوجہ رکھے ، اپنے نفس سے انہیں باتوں کے متعلق گفتگو کرے ، اور تمام حالات میں اپنے اعضاء و جوارح کو انہی امور کی بجا آوری میں مشغول رکھے۔  (بحوالہ :اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)

Arkan e islam kya han? ارکان اسلام کیا ہیں؟

Image
ارکان اسلام   ایمان دل میں داخل ہوجانے کے بعد اسلام کے ارکان بجا لانا اسکا ثبوت ہے۔ وہ نماز ، روزہ ، زکوۃ ، حج اور لا الہ الا اللہ کہنا ۱ ؂ بعض کے نزدیک جہاد اور بعض کے نزدیک غسل جنابت ہے ۲؂ ۔انکی بجا آوری اس بات کا ثبوت ہے کہ بندہ نے ان تمام امور کو تسلیم کرلیا اب مسلمان ہے ۔ جس شے کے اقرار نے انسان کو دائرہ اسلام میں داخل کیا ہے اسی چیز کا جزوی یا کلی انکار بندہ کو خارج از اسلام کر سکتا ہے ۔ (بحوالہ:اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال از سید سید علی ثانی گیلانی)

اکمالُ الافضال فی الاوراد والاشغال

Image
Read Book https://drive.google.com/open?id=1N-yPFrCyY5HQMzJZsZ3mA9FEu8dMY92V

ارکان ایمان کیا ہے؟ بہت ہی اعلی تحریر۔

ارکان ایمان  ارکان ایمان پانچ ہیں ۔ ایمان توحید ، رسالت ، ملائکہ ، کتب سماوی ، یوم آخرت اور تقدیر پر ایمان ۔ رسالت اسمیں ایسا جز ہے جو ایمان کلی ہے چونکہ توحید، ملائکہ، کتب تقدیر، آخرت سب اسی کی معرفت کے سبب ہیں ۔ اس ایک کا انکار تمام کا انکار شمار ہوگا چونکہ ارشاد ہوا ومن الناس من یقول امنا باللہ وبالیوم الاخر وما ھم بمؤمنین’’ لوگوں میں سے جو یہ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے اللہ اور یوم آخرت پر وہ ایمان والے نہیں‘‘(البقرہ :۸)۔چونکہ وہ توحید کے بعد رسالت کا اقرار نہیں کر رہے۔ارکان ایمان کا تعلق ظاہری اور باطنی دونوں طرح سے ہے۔ اقرا ر باللسان وتصدیق بالقلب زبان سے اقرار اور دل سے اسکی تصدیق لازم ہے۔صرف زبان کا اقرار قابل قبول نہ ہے ۔ ارشاد ہو ا قالت الاعراب امنا قل لم تؤمنو ا ولکن قولوا اسلمنا ولم ما یدخل الایمان فی قلوبکم ’’اعرابی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے اے محبوب (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) آپ فرمائیے کہ تم لوگ ایمان نہیں لائے بلکہ یوں کہو کہ ہم صرف اسلام لائے چونکہ ایمان ابھی تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا‘‘ ( الحجرات :۱۴) ۔ (بحوالہ:اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال۔۔۔مصنف:...

طہارت کیا ہے؟

Image
طہارت  طہارت کے لفظی معنی پاکیزگی کے ہیں ۔ طہارت دو قسم کی ہے ایک طہارت ظاہری اور دوسری طہارت باطنی ۔ طہارت ظاہری کیلئے شرعاً پانی کا ہونا لازمی ہے۔جبکہ طہارت باطنی کیلئے توبہ، تلقین اور تصفیہ قلب ضروری ہے ۔ طہارت کا حکم ہمیں متعدد آیات الہی ، احادیث نبویہ اور اقوال عارفان حق سے ملتا ہے۔جیسا کہ اولین وحی الہی میں یہ حکم صادر ہوا وثیابک فطھر ’’اے محبوب اپنے کپڑوں کو صاف ستھرا رکھئیے‘‘ (المدثر:۲)۔ مشائخ عظام کا قول ہے کہ یہ حکم در پردہ مومنین کودیا جا رہا ہے۔اسی طرح دوسری جگہ ارشاد ہوا ان اللہ یحب المطھرین ’’بے شک اللہ تعالی صاف ستھرا رہنے والوں کو پسند فرماتا ہے‘‘۔ (توبہ: ۱۰۸)۔افعال رذیلہ مثلا تکبر ، جھوٹ ، چغلی ، غرور ،حسد ،کینہ ، غیبت وغیرہ سے طہارت باطنی ٹوٹ جاتی ہے ۔جو دوبارہ توبہ سے ہی ممکن ہوتی ہے ۔  (بحوالہ:اکمال الافضال فی الاوراد والاشغال۔۔۔مصنف:سید سید علی ثانی گیلانی)

وضوکیا ہے؟ بہت ہی خوب صورت تحریر

Image
وضو وضو کی اہمیت قرآن کریم اور احادیث نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم)میں ظاہر ہے فقہ اسلامی کی کئی بڑی کتب طہارت اور وضو کی بیان سے شروع ہوتی ہیں ۔ سلسلہ قادریہ میں وضو کی تلقین اولین تعلیمات میں شمار کی جاتی ہے ۔ ایک دن میں مرشدی سید مراتب علیؒ کی خدمت میں حاضر تھا ،ایک شخص نے عرض کیا کہ حضرت مجھے کوئی وظیفہ بتائیں آپ نے فرمایا ’’کہ بھائی سلسلہ قادریہ میں سب سے پہلا اور سب سے بڑا وظیفہ یہی ہے کہ ہر وقت باوضو رہا جائے تاکہ بندہ رحمت باری تعالیٰ کی برکات سے ہر وقت فیض یاب ہوتا رہے‘‘۔ بعد میں کئی بزرگوں کے اقوال اور معمولات سے مجھے اسکی تصدیق بھی ہوئی ۔ حضرت پیرقطب علی شاہ سندھیلوی ؒ فرماتے ہیں: اِس طرح کرتے وضوعاشق سدا اے برادر تو بھی کر ایسا ادا ہے وضو منہ غیر حق سے دور ہو اور ایذا دینے سے دونوں ہاتھ دھو پردہ پوشی کر ہمیشہ مسح سر پاؤں ریا کے عمل سے دھو دور کر توبہ خالص کا پانی لے پسر سب محبت غیر سے دل دور کر ماسوا اللہ سے پاک ہو اے فتا کر نجاست دوئی سے دل کو صفا جب کہ ایسا ہی غسل دل کو ملا تب بدن کا میل سب جا تا رہا فائدہ : پس ہر قار...

سیرت سوانح سید عبدالرزاق المعروف داتا شاہ چراغ لاہوریؒ

Image
سیدنا عبدالرزاق گیلانی المشہور دتا شاہ چراغ لاہوریؒ   تحریر : سید سیْد علی ثانی جیلانی، شیخوشریف اوکاڑہ تقدیم: اب تک جتنے مضامین اس سلسلہ میں لکھے جاچکے ہیں ۔ان میں بھی میرا کوئی کمال نہیں۔محض میرے اجدادامجد اورپیران سلسلہ کی توجہ کافیض ہے۔مگر تھوڑی فکرہواکرتی تھی اورکچھ روایات کوسرمایہ بناکر اپنی نگارشات کامحل استوارکرلیتاتھا۔مگراب کی بارایسی تمام فکروں سے آزادتھا۔کہ اس بارلکھنامجھے اس ہستی پہ تھاجن کاتعارف خاندان کی وجہ سے نہیں بلکہ خاندان کے تعارف میں اس ہستی کاحصہ فراواں ہے۔جسے سرزمین لاہور ’’حضرت داتاشاہ چراغ لاہوری ‘‘کے نام سے یاد کرتی ہے۔ مگراب جب لکھنے کوقلم اٹھایاہے تومعاملہ پہلے سے زیادہ کٹھن معلوم ہوا،روایات کااتناہجوم سامنے ہے کہ قو ت فیصلہ جواب دے گئی کہ کیالکھوں ۔کیاجانے دوں،کس پراپنی مہرتصدیق ثبت کروں اورکن کوخرافات سمجھوں۔اورپھرمیرااوراس ولی اللہ کارشتہ صرف تاریخ ومورخ کی حد تک ہی نہیں بلکہ قریبی نسبی رشتہ ہے۔مجھے پتہ ہے کہ آج جب تحقیق وتنقیدکازمانہ ہے ۔میرالکھاحرف حرف جہاں جہاں تک سندبنے گاوہاں وہاں تک لائق پرسش بھی ہوگا اس کو کوئی درخوداعتنانہیں سمجھے ...

سیرت ا لسیّد عبدالقادر جیلانی

Image
بسم اللہ الرحمن الرحیم مقدمہ وصلی اللہ تعالیٰ علیٰ حبیبہٖ ،رسولہٖ محمدٍ وّ علیٰ آلہٖ الطاہرین اللہ کے احسان کاکس طرح اور کس قدر شکر ادا کروں ۔کہ اس نے اپنی لو کے ساتھ اپنے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم،اسکی آلِ پاک سلام اللہ علیھم اور حضور غوثِ اعظم صکی محبت کے نور سے میری تاریک زندگی کو روشنی عطا فرمائی ہے۔شکر اور تعریف اس عاجز کے بس کی بات کہاں؟!۔میرا عجز تومجھے یہ دعا سکھاتا ہے۔’’یا اللہ تو نے مجھ پر جواحسان کیا ہے ،اسکو ادھورانہ رکھ،پورافرما‘‘۔۔۔اور جونعمت تو نے مجھے عطا فرمائی ہے،وہ مجھ سے واپس نہ لینا۔اور جس طرح تو نے میرا پردہ رکھا ہوا ہے ،اس کو نہ اتارنا!!۔اور میرے عیب وصواب کو توہی جانتا ہے،پس مجھے معاف فرمادے‘‘۔ *** ہوش سنبھلتے ہی لا الہ الا اللّٰہُ محمد رسول اللہ کے بعد جو دوسری آواز کان میں پڑی تھے وہ غوث اعظم شاہ جیلانیص کے نام نامی کی تھی۔جب میں بہت ہی چھوٹا تھا تب میرے پیرومرشد سید مراتب علیؒ گیلانی گیارہویں شریف کی محفل سجاتے تھے تو انکا اصرار ہوتا تھا کہ مجھے بھی ہر صورت شامل ہونا چاہیے تو ان کے فرمان کے پیش نظر میرے اساتذہ کرام مجھے کان سے پکڑ کر جگاتے اور محفل میں ...

(اِکمالُ الافضال فی الاورادوالاَشغال)

Image
ذکر اوّل اوّل ذکر۔۔۔تحمید ، تمجید ، تقدیس، ثنا،تحیات اور طیبات ۔۔۔ سب اللہ کریم کی ذات والا صفات کیلئے ہے کہ صرف اسی کی ذات حقیقی سزاوار ہے۔ دوم ۔۔۔ نعت ،حمد ،صفت ، صلوات۔۔۔ نبی اُمِّیّٖ (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) کے لیے جن کے وجود مطہر کو اللہ نے ،نزول رحمت قرار دیا ۔ سوم۔۔۔تمام تزکیات ،تعظیمات اس نبی کی آل کیلئے جن کو اس نے تمام قسم کی تطہیرات سے نوازا ۔ چہارم ۔۔۔ تکریمات و مرضات اللہ نبی کریم کے صحابہ کیلئے جن کو اللہ کی بارگاہ میں درجہ رضوان حاصل ہے۔پنجم۔۔۔ تمام توقیرات ، نبی رؤف رحیم کی امت کے ائمہ ، صلحاء ، اتقیا، اور شہداء کیلئے جن کا وجود مسعود اس امت کیلئے ہدایت کا باعث ہے۔ اس کتاب میں ذکر اذکار ہیں اور یہ کتاب ان سے بھری ہوئی ہے۔ بڑے لمبے لمبے ذکر اور بہت ہی چھوٹے ذکر ۔۔۔ ہر قسم کے اَوراد و وَظائف ۔۔۔ اورہر وقت کیلئے ۔۔۔ ۔ ان کا مقصد کسی پر جبراً لا گو کرنا نہیں اورنہ ہی دنیا سے لا تعلق کر کے ، رہبانیت (Monkery)پر مائل کرنا ہے۔ بلکہ انکا مقصد فقط ،محض اور صرف بندے کی توجہ کو اسکے رب کی طرف پھیرنا ہے۔ ہر وقت ہر جگہ اور ہر حال میں۔۔۔ فراغت کی نعمت رکھنے والا اسکا ہر وقت ذک...

"وناں دی چھاں تے سسی"

Image
کراں منتاں عرب دے ماہی نوں کھلی ہتھ بن وچہ درباراں ۔ عرض گزاراں تیری صفت دے لائق لفظ نہیں کرراں ادبوں گھٹ گفتاراں ۔ بھلن ہاراں کدیں بخشو شرف زیارت دا ایہو ہن فریاد پکاراں ۔ تانگ تہواراں افضال میں سکدی لوہندھی نوں ہوگیاں ڈھیر دیواراں ۔ ہال نزاراں ماشاءاللہ۔ سید افضال حسین گیلانی کا مشہور زمانہ کلام "وناں دی چھاں تے سسی" کا پانچواں ایڈیشن نئی تزئین و آرائش ، نئی ترتیب اور اضافے کے ساتھ چھپ کر منظر عام پہ آگیا ہے جو کافی عرصہ سے دستیاب نہ تھا، اس کتاب میں سی حرفی درشا ن سید محمد غوث بالا پیر، مربی نامہ جس میں تصوف کے دقیق و عمیق مسائل کو بہت ہی آسان الفاظ میں بیان کیا گیا ہے جوکہ ایک مرید کے لئے سمجھنے نہایت ضروری ہیں۔ باقی اور بھی بہت کچھ اس کتاب کی زینت بناہے، قارئین کو دعوت مطالعہ ہے۔ کتاب ملنے کا پتہ: خانقاہ عالیہ قادریہ شیخوشریف۔ برائے رابطہ نمبر:0300.6904721---0300.8699721

ماہ رجب میں ایک رات اور ایک دن ایسا آتاہے

Image
سلمان فارسی سے خبر دیتے ہیں کہ رسول مقبول (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم)نے فرمایاہے کہ ماہ رجب میں ایک رات اور ایک دن ایسا آتاہے کہ اگر کوئی اس دن میں روزہ رکھے اور اس رات نماز میں قیام کرے تو اس شخص کو اس قدر ثواب ملتاہے کہ جس قدر سو برس کے روزہ دار کو اور اتنا اجر دیا جاتاہے جتنا کہ سو برس کے شب بیدار کو اور یہ رات ماہ رجب کی آخری تین راتوں میں سے ایک رات ہے اور یہ دن وہ ہے جس میں اللہ کے رسول مقبول(صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) پر پیغمبری نازل ہوئی تھی۔